الله پر توکل و بھروسہ

                                                         الله پر توکل و بھروسہ


 الله تعالئ پر توکل ہر مسلمان پھر فرض ھے الله  تعالئ قرآن مجید میں فرماتے ہیں ( ترجمہِ:  اور الله پر بھروسہ رکھو اور کافئ الله نگہبان )الله تعالئ نے  قرآن مجید میں ایک اور جگہ فرمایا ہیں( ترجمہِ: اور جو الله پر توکل کرے گا تو وہ اسکو کافی ھے )
ایک حدیث شریف میں نبی علیہ السلام نے فرمایا کہ میری آمت کے ستر ہزار (٧٠٠٠٠) لوگ بغیر حساب کے جنت میں داخل ہوں گے صحابہ نے عرض کیا یا رسول الله وہ کون لوگ ہیں فرمایا جو اپنے رب پر توکل کرتے ہیں                                                                  
دوسری روایت میں ہے کہ ان کے چہرے چودھویں رات کے چاند کی طرح روشن ہوں گے اور ان سے کسی قسم کا حساب و عزاب نہ ہوگا یہ ستر ہزار کی تعداد بھی ابتداءَ تھی اسکے بعد نبی علیہ السلام کی دعا سے اس میں بھی اضافہ ہو گیا 
چنانچہ حضرت ابو ہریرہ کی روایت میں ہے کہ نبی علیہ السلام نے فرمایا کہ میں نے رب سے درخواست کی کہ اس میں اضافہ فرمایا جاے تو حق تعالئ نے ہر ہزار کے ساتھہ ستر ہزار (٧٠٠٠٠) کا اضافہ کر دیا۔ نیز ترمزی شریف میں حضرت ابو احاحہ رضی الله عنہ  سے مروی ھے کہ نبی علیہ السلام نے ارشاد فرمایا۔ مجھ سے تیرے پروردگار نے وعدہ فرمایا ھے کہ میری امت کے ستر ہزار مومن جنت میں جائیں گے ہر ہزار کے ساتھ ستر ہزاراور ہوں گےجن پر نہ کوئی حساب ہوگا اور نہ عذاب انکے علاوہ پروردگار کی لپوں میں سے تین لپ کا اضافہ ہوگا جن کی مقدارالله ہی جانتا ھے۔
ہر مسلمان کا فرض ہے کی وہ صرف اور صرف الله تعالئ پر توکل کرے کیونکہ حدیث مبارک سے ثابت ہے کہ توکل صرف الله تعالئ پر کرنئ چاہیے کیونکہ الله تعالئ سب کائنات کا پالنے والا یے
یعلئ بن مرہ رحمالله حضرت علئ رضئ الله عنہ کے رفقاء میں سے تھے کہتے ہیں کہ ہم نے باہم مشورہ کیا کہ حالات ناساز ہیں ہمیں حضرت علئ رصئ الله عنہ امیرالمؤمنین کی حفاظت کرنئ چاہئے کہ کوئئ اسکو نقصان نہ پہنچائے اسئ غرض سے ہم ان کے دروازہ پر پہرہ دینے لگے۔ جب آپ رضئ الله عنہ نماز کیلئےباہر تشریف لائے تو پوچھا ادھر کیوں کھڑے ہو۔ ہم نے عرض کیا کہ آپ رضئ الله عنہ کئ حفاظت کیلئے پہرہ دے رہے ہیں کیونکہ حالات خراب ہیں۔

حضرت علئ رضئ الله عنہ نے فرمایا کہ یہ بتاؤ کہ آسمان والوں سے میری حفاظت کرؤ گے یا زمین والوں سے ہم نے جواب دیا ظاہر ھے زمئن والوں سے حفاظت کریں گے۔
حضرت علی رضئ الله عنہ نے فرمایا جاؤ زمین والے کچھ کر ہی نہیں سکتے جب تک آسمان سے الله تعالئ فیصلہ نہ فرمایں اور ہر شخص  پر دو محافظ فرشتے موجود ہیں جو اسکی حفاظت کرتے رہتے ہیں۔ لیکن جب اس شخص کے قسمت (تقدیر) میں جو مصیبت ہو۔ وہ اس پر آتئ ھے تو یہ دونوں محافظ فرشتے اس سے اسوقت الگ ہو جاتے ہیں۔ یہ تو تھا حضرت علئ رضئ الله عنہ کا الله تعالئ پھر توکل کا واقعہ۔ الله تعالئ ہمیں ان باتوں پھر عمل کرنے کئ توفیق عطاء فرمائے آمین...

3 comments: